راجستھان میں سرکاری نوکریوں کےلئے دو بچوں کی شرط آئین کی خلاف ورزی نہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ

حیدرآباد (دکن فائلز) سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمت کے حصول کے لیے راجستھان حکومت کی دو بچوں کی اہلیت کی شرط کو برقرار رکھا ہے، عدالت نے کہا کہ اس معیار سے کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ راجستھان سروس (ترمیمی) رولز، 2001 کے مطابق جن امیدواروں کے دو سے زیادہ بچے ہیں وہ سرکاری نوکریوں کےلئے نااہل قرار دیئے گئے۔

راجستھان میں سرکاری نوکریوں کےلئے دو بچوں کے اصول کو برقرار رکھتے ہوئے، سپریم کورٹ نے سابق فوجی رام جی لال جاٹ کی طرف سے دائر اپیل کو خارج کر دیا۔ انہوں نے 2017 میں فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد 25 مئی 2018 کو راجستھان پولیس میں کانسٹیبل کی نوکری کے لیے درخواست دی تھی۔

جسٹس سوریہ کانت، جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس کے وی وشوناتھ پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے راجھستان حکومت کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے حکم میں کہا کہ یہ اصول پالیسی کے دائرے میں ہے اور اس میں کسی مداخلت کی ضرورت نہیں۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ دو سے زیادہ بچے ہونے پر سرکاری ملازمت دینے سے انکار کرنا تفریق آمیز نہیں ہے اور نہ ہی یہ آئین کی کسی شق کے خلاف ہے۔ عدالت نے درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے اس فیصلے میں آئین کی خلاف ورزی بالکل بھی نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں