روس۔یوکرین جنگ میں پھنسے حیدرآباد نوجوان محمد اسفان جاں بحق

حیدرآباد (دکن فائلز) روسی فوج میں ہندوستانی نوجوانوں کو دھوکہ سے شامل کرنے کے معاملہ میں ایک انتہائی غمگین خبر سامنے آئی ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں ایک حیدرآبادی شخص ہلاک ہوگیا، جسے دھوکہ دہی کے ذریعہ روس کی فوج میں شامل کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق یوکرین جنگ میں ہلاک حیدرآبادی شخص کی شناخت 30 سالہ محمد اسفان کی حیثیت سے کی گئی، جسے گلف ممالک سے ایجنٹ کی جانب سے نوکری کا جھانسہ دیکر روس بھیجا گیا، جہاں اسے روسی فوج کی خدمت کےلئے شامل ہونے پر مجبور کیا گیا اور اسفان کو جنگ میں یوکرین بھیجا گیا۔ جنگ کے دوران محمد اسفان جاں بحق ہوگئے۔

واضح رہے کہ محمد اسفان کا خاندان حیدرآباد کے بازار گھاٹ میں رہتا ہے جنہوں نے کچھ روز قبل کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسدالدین اویسی سے ملاقات کرکے اسفان کی محفوظ ملک واپسی کےلئے حکومت ہند سے مطالبہ کرنے کی خواہش کی تھی۔ اس وقت رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے فوری طور پر مرکزی حکومت، وزارت خارجہ اور روس میں ہندوستانی سفارت خانہ کو خط لکھ کر حیدرآبادی نوجوان کے علاوہ تلنگانہ کے دیگر نوجوانوں کی محفوظ ملک واپسی کےلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق اسدالدین اویسی نے ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانہ سے رابطہ کیا تو حکام نے اسفان کی موت کی تصدیق کی ہے۔ اسفان، متعدد دیگر نوجوانوں کے ساتھ ایجنٹوں کے جھانسہ میں آکر روس گئے جہاں نہیں روسی فوج کی مدد کے لیے ‘مددگار’ کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا۔ ابھی بھی متعدد ہندوستانی نوجوان یوکرین جنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں