اترپردیش میں 13 ہزار مدارس کو بند کرنے کا خدشہ! ایس آئی ٹی کی رپورٹ پر مسلمانوں میں تشویش کی لہر

حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش میں دینی مدارس سے متعلق رپورٹ، ایس آئی ٹی نے حکومت کو سونپ دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں حکومت سے 13 ہزار (غیرمنظور شدہ) مدارس کو بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ وہیں ایس آئی ٹی کی سفارش کے بعد مدرسہ بورڈ بھی ایسے مدارس کے خلاف کارروائی کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں جن مدارس کو بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے ان میں زیادہ تر مدارس ہندوستان۔نیپال سرحد پر واقع ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جب مدارس کے ذمہ داروں سے آمدنی سے متعلق سوال کیا گیا تو وہ تسلی بخش جواب دینے سے قاصر رہے۔ رپورٹ میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ ’غیرقانونی مدراس میں بچوں کا جسمانی استحصال بھی کیا جاتا ہے‘۔

مدارس سے متعلق ایس آئی ٹی کی رپورٹ پر ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی بھی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے لیکن اس رپورٹ کو لیکر گودی میڈیا میں خوب تشہیر کی جارہی ہے اور دینی مدارس کے خلاف ماحول بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔ جہاں ایک طرف ایس آئی ٹی کی رپورٹ پر مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے وہیں میڈیا میں اس خبر کو لیکر خوب تشہیر کی جارہی ہے اور غیرمنظور شدہ مدارس کو غیرقانونی مدارس لکھا جارہا ہے۔

اتر پردیش کی یوگی حکومت نے پہلے ہی ریاست میں چل رہے مدارس کا سروے کراچکی ہے۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ ریاست میں 16,513 تسلیم شدہ مدارس ہیں جبکہ 8,500 غیر تسلیم شدہ مدارس بھی کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ قبل ازیں گودی میڈیا کی جانب سے ایک فرضی خبر کو بڑے پیمانہ پر وائرل کیا گیا جس میں یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ نیپال سے ملحقہ علاقوں میں 80 مدارس کو خلیجی ممالک سے تقریباً 100 کروڑ روپے کے عطیات وصول ہوئے ہیں، جس کے بعد یوپی حکومت نے تمام کے تمام مدارس کی جانچ ایس آئی ٹی کے ذریعہ کرانے کے احکامات جاری کئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں