بڑی خبر: دہلی کے گروگرام کی مسجد کے سامنے شرپسندوں نے فائرنگ کردی

حیدرآباد (دکن فائلز) لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے ساتھ ہی جہاں ایک طرف سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے وہیں ملک کے اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے کےلئے فرقہ پرست طاقتیں بھی سرگرم ہوگئی ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ دہلی کے گروگرام میں پیش آیا۔ انقلاب کی رپورٹ کے مطابق ہولی کے موقع پر دیوی لال نگر کی مسجد کے باہر اسکارپیو میں سوار دو شرپسند غنڈوں نے فائرنگ کردی۔ دراصل یہ انتہاپسند غنڈے مسجد کا دروازہ کھولنا چاہتے تھے تاہم وہ مسجد کا دروازہ کھولنے میں ناکام رہے جس کے بعد غصہ میں انہوں نے فائرنگ کردی اور بزدل شرپسندوں نے پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی راہ فرار اختیار کرلی۔ یہ سارا واقعہ مسجد میں لگے سی سی ٹی وی میں قید ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق دیوی لال نگر کی ایک مسجد کے باہر شرپسندوں نے گولیاں چلائیں۔ دی آبزرور پوسٹ نے عینی شاہد عبدالحسیب کے حوالہ سے بتایا کہ پیر کے روز تقریباً رات 11 بجے اسکارپیو سوار دو لوگوں نے مبینہ طور مسجد کا گیٹ کھولنے کر جبراً اندر داخل ہونے کی کوشش کی لیکن دروازہ نہیں کھولا تو وہ مشتعل ہوگئے اور اشتعال انگیز زبان استعمال کی۔ حسیب کے مطابق شرپسندوں میں سے ایک اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور اسے گولی مارنے کی بھی دھمکی دی۔ اس دوران اچانک گولی چل گئی جس کے بعد علاقہ کے لوگ گھروں سے نکل آئے اور پولیس کو اطلاع دی۔

حسیب نے آبزرور پوسٹ کو بتایا کہ اگر گیٹ کھل جاتا تو وہ مبینہ طور پر مسجد کے امام کے ساتھ کچھ نازیبا حرکت کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔ جب پولیس جائے وقوع پر پہنچی تو غنڈے وہاں سے فرار ہوگئے۔ پولیس نے مسجد سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے اور ملزمین کی شناخت کرکے ان کی تلاش کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی کیمرے میں اسکارپیو کار آتی دکھائی دے رہی ہے جو کچھ دیر دروازے کے قریب رکی تھی۔ اس میں سے دو نوجوان نکلے، جو فوٹیج میں نظر آرہے ہیں۔ جائے وقوع سے گولی کا خول بھی برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے یقین دلایا ہے کہ وہ ان کی گاڑی کے نمبر سے ملزمان کی شناخت کر رہے ہیں اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں