گمراہ کن اشتہارات معاملہ میں سپریم کورٹ نے بابا رام دیو کو لگائی لتاڑ، کہا قانون کی خلاف ورزی کیوں کی، نتائج بھگتنے کےلئے تیار رہیں

حیدرآباد (دکن فائلز) گمراہ کن اشتہارات معاملہ میں آج سپریم کورٹ کافی سخت نظر آیا۔ عدالت عظمیٰ نے پتانجلی کے مالک متنازعہ یوگا گرو رام دیو کو لتاڑ لگاتے ہوئے کہا کہ ’قانون کی خلاف ورزی کس طرح کی گئی، اب نتائج بھگتنے کےلئے تیار رہیں‘۔

آج گمراہ کن اشتہارات معاملہ میں متنازعہ بابا رام دیو سپریم کورٹ میں حاضر ہوئے۔ اس دوران ججز نے ان سے دریافت کیا کہ ’معافی پر مشتمل حلف نامہ کہاں ہے؟ جبکہ ان کے وکیل نے کہا کہ معافی مانگی گئی اور عدالت میں بھی پیش ہوگئے۔ جس کے بعد عدالت نے سخت رخ اپناتے ہوئے کہا کہ ’عدالتی کاروائی کو ہلکے میں نہ لیں‘۔

پتانجلی نے اپنی دواؤں کو الوپیتھک و دیگر دواؤں سے بہتر قرار دیتے ہوئے انتہائی گمراہ کن اشتہارات ٹی وی پر چلائے تھے۔

آج سپریم کورٹ نے پتانجلی کے مالک و متنازعہ گرو رام دیو اور ایم ڈی آچاریہ بال کرشن کو لتاڑ لگاتے ہوئے کہا کہ ’عدالت میں معاملہ زیر سماعت ہونے کے باوجود انہوں نے پریس کانفرنس کر کے گمراہ کن دعوے اور قانون کی خلاف ورزی کیوں کی؟ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ معافی مانگنے کا طریقہ قابل قبول نہیں ہے اور نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں‘۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا، ’’21 نومبر کے عدالتی حکم کے باوجود رام دیو، بال کرشن اور پتنجلی نے اگلے دن پریس کانفرنس کی۔ محض معذرت کافی نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں سماعت چل رہی تھی اور پتنجلی کا اشتہار چھپ رہا تھا۔ آپ دو ماہ بعد عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں