حیدرآباد (دکن فائلز) دنیا بھر میں کینسر کو انتہائی جان لیوا و لاعلاج بیماری تصور کیا جاتا ہے۔ خواتین بریسٹ کینسر اور سروائیکل کینسر سے متاثر ہوتی ہیں تاہم ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ اب ہندوستانی خواتین میں ساڑی کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق ہندوستانی خواتین کو ساڑھیوں کی وجہ سے کینسر کا خطرہ لاحق ہے۔ ممبئی کے آر این کوپر ہسپتال میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ساڑھی پہننے والی خواتین کینسر سے متاثر ہورہی ہیں۔ دہلی کے پی ایس آر آئی ہسپتال کے کینسر سرجن ڈاکٹر وویک گپتا کا کہنا ہے کہ ساڑھی کو زیادہ دیر تک پہننے سے کمر کے حصہ پر خراش و درد ہوسکتا ہے اور اس مقام پر جلد کی رنگت بھی میں تبدیلی ہوجاتی ہے اور یہاں بھوسی کی طرح ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد اس بات کے امکانات ہیں کہ حصہ السر میں تبدیل ہوجائے جس سے کینسر کا خدشہ لاحق ہوجاتا ہے۔ محققین نے کہا کہ اسے طبی اصطلاحات میں اسکواومس سیل کارسنوما (SCC) کہا جاتا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق یہ بات اس وقت سامنے آئی جب حال ہی میں ایک 68 سالہ خاتون اس کینسر سے متاثر ہوئی جس میں کمر کے حصہ پر ساڑھی پہننے کی وجہ سے خراش، جلن اور زخم پائے گئے۔ چونکہ یہ ساڑھی پہننے سے ہونے والا کینسر ہے اس لیے اسے ساڑھی کا کینسر کہا جارہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جھارکھنڈ اور بہار میں ساڑی کے کینسر کے کیسز تیزی سے پھیل رہے ہیں، ان علاقوں میں درجہ حرارت اور نمی زیادہ ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہندوستان کے اکثر علاقوں میں خواتین ساڑھی پہنتی ہیں۔ سارا دن کمر پر ساڑھی کو باندھنے کی وجہ سے کمر کے اس مقام پر خارش ہوجاتی ہے اور یہ آہستہ آہستہ زخم میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ زیادہ گرمی والے علاقوں میں یہ پریشان کن بات ہے۔ اگر خواتین اسے نظرانداز کرتی ہیں تو یہ مسئلہ کینسر میں تبدیل ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ اس کے علاوہ جینز سمیت تنگ لباس کی وجہ سے بھی صحت کے مسائل ہوسکتے ہیں۔