گجرات پولیس نے ہندو لیڈروں کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں مولوی سہیل ابوبکر کو گرفتار کیا

حیدرآباد (دکن فائلز) گجرات پولیس نے سدرشن نیوز کے چیف ایڈیٹر سریش چوہانکےکے علاوہ چند ہندو لیڈرس جن میں ملعون نوپور شرما اور راجہ سنگھ بھی شامل ہے کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں مولوی سہیل ابوبکر تیمول کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مولوی سہیل بی جے پی لیڈرس کے علاوہ ہندوتوا تنظیم سے وابستہ شخص کو قتل کرنے کی مبینہ طور پر سازش کررہے تھے۔

مولوی سہیل ابوبکر ایک فیکٹری میں بطور مینیجر کام کررہے تھے اور وہ مسلم بچوں کو دینی تعلیم کا ٹیوشن بھی دیا کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق مولوی سہیل ابوبکر ایک واٹس ایپ گروپ کے ذریعہ لوگوں کو جوڑ رہے تھے اور مذہبی جذبات بھڑکارہے تھے۔ انتخابات کے دوران فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کے لیے وٹس ایپ گروپ میں مواد پوسٹ کیا جارہا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ مولوی سہیل ابوبکر پاکستان اور نیپال کے ہینلڈرز سے ملکر ایک کروڑ روپے کی ‘سپاری’ کا پیشکش کررہے تھے۔ ان پر پاکستان سے ہتھیار خریدنے کی کوشش کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتاری کے بعد مولوی سہیل ابوبکر کے موبائیل فون میں قابل اعتراض مواد پایا گیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے متعدد مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی و ملک سے غداری جیسے سنگین الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے وقت میڈیا کی جانب سے انہیں انتہائی خوفناک دہشت گرد ظاہر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور پولیس کی جانب سے بھی کئی سنگین الزامات عائد کئے جاتے ہیں لیکن کئی سال بعد یہ نوجوان اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ جیل میں کاٹننے کے بعد انہیں باعزت بری کردیا جاتا ہے۔ رہائی کے وقت گودی میڈیا کی جانب سے خاموشی اختیار کرلی جاتی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عدالت نے کچھ نوجوان کو قصوروار بھی پایا ہے لیکن زیادہ تر معاملات میں مسلم نوججوان باعزت بری ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں