بڑی خبر: پربیر پرکایستھ کی گرفتاری غیرقانونی، نیوز کلک کے صحافی کو فوری رہا کرنے کا حکم، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

حیدرآباد (دکن فائلز) سپریم کورٹ نے آج ایک اہم فیصلہ میں انسداد دہشت گردی قانون کے تحت کیس میں نیوز کلک کے بانی پربیر پرکایستھ کی گرفتاری کو “غلط” قرار دیا ہے اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے پرکایستھ کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیا۔ جسٹس بی آر گاوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے آج کہا کہ کیس میں ریمانڈ کی کاپی فراہم نہیں کی گئی، جس سے ان کی گرفتاری کالعدم ہے۔

جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے آج اس معاملہ کی سماعت کی اور صحافی کی گرفتاری کو غلط قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے پرکیاستھ کو گرفتاری کے بعد ان کے وکیل کو بتائے بغیر مجسٹریٹ کے سامنے جلد بازی میں پیش کرنے پر بھی سوال اٹھائے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی پایا کہ ریمانڈ کا حکم ان کے وکیل کی جانب سے ریمانڈ کی درخواست موصول ہونے سے پہلے ہی منظور کر لیا گیا تھا۔

سینئر وکیل کپل سبل نے پربیر پرکایستھ کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ انہیں 3 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا اور اگلے دن صبح 6 بجے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف قانونی امداد کے وکیل اور ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر موجود تھے، اور پربیر پرکایستھ کے وکیل کو مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ سبل نے کہا کہ جب پربیر پرکایستھ نے اس پر اعتراض کیا تو تفتیشی افسر نے اپنے وکیل کو ٹیلی فون کے ذریعے مطلع کیا اور ریمانڈ کی درخواست انہیں واٹس ایپ پر بھیجی گئی۔

پربیر پرکایستھ کو گزشتہ سال 3 اکتوبر کو انسداد دہشت گردی کے قانون، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایک گروپ، پیپلز الائنس فار ڈیموکریسی اینڈ سیکولرازم (PADS) کے ساتھ سازش رچنے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے گذشتہ سال 17 اگست کو اس سلسلہ میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ واضح رہے کہ 4 اکتوبر 2023 کو دہلی پولیس نے ‘نیوز کلک’ کے دفتر کو سیل کردیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں