بہت دیر کی مہرباں آتے آتے۔۔۔ پی ایم مودی کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز ریمارکس پر الیکشن کمیشن کا ’سافٹ‘ ردعمل، کہا احتیاط کریں

حیدرآباد (دکن فائلز) الیکشن کمیشن نے آج ملک کی دو بڑی پارٹیوں بی جے پی اور کانگریس سے کہا کہ وہ ذات پات، برادری، زبان اور مذہبی خطوط پر مہم چلانے سے باز رہیں۔ کمیشن نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کے سماجی و ثقافتی ماحول کو انتخابات میں نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا۔

ایک ماہ قبل وزیراعظم نریندر مودی نے راجستھان میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں سے متعلق نفرت انگیز تبصرہ کیا تھا۔ اس معاملہ میں کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی، جس کے بعد کمیشن نے بی جے پی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا تاہم اب الیکشن کمیشن نفرت انگیز تقریر معاملہ میں بی جے پی کے جواب کو مسترد کردیا۔ صدر بی جے پی، جے پی نڈا کو الیکشن کمیشن نے ہدایت دی کہ پارٹی کے اسٹار کیمپینرس کو مذہبی و فرقہ وارانہ مہم چلانے سے باز رکھیں۔ کمیشن نے بی جے پی سے مزید کہا کہ اس طرح کی تقریریں نہ کریں جس سے معاشرہ میں پھوٹ پڑسکتی ہے۔ کمیشن نے بی جے پی کو احتیاط کرنے کو کہا ہے۔

الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے ساتھ کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے کو بھی اسی طرح کا نوٹس جاری کیا تھا۔ بی جے پی کی شکایت کے بعد کمیشن نے راہول گاندھی کی تقاریر سے متعلق جواب طلب کیا تھا جبکہ بی جے پی نے کانگریس رہنما کی تقاریر پر اعتراض کرتے ہوئے کمیشن سے شکایت کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے اس معاملہ پر کانگریس کے جواب کو بھی مسترد کردیا اور کانگریس کو ہدایت دی کہ وہ دفاعی معاملات اور مسلح افواج سے متعلق بیان نہ دیں اور نفرت انگیز بیانات سے بچیں۔ کانگریس رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ آئین ختم کرنے سے متعلق غلط تاثر نہ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں