تلنگانہ ہائی کورٹ نے سائی پلوی کی درخواست کو مسترد کردیا، معروف اداکارہ نے گائے کے نام پر تشدد کی مذمت کی تھی

جنوبی ہند کی مشہور و معروف اداکارہ سائی پلوی کی درخواست کو مسترد کردیا س میں انہوں نے سلطان بازار پولیس کی جانب سے جاری کی گئی نوٹس کو منسوخ کرنے کی گذارش کی تھی۔

تلنگانہ ہائی کورٹ نے آج متنازعہ ریمارکس معاملے میں سائی پلاوی کی درخواست کو خارج کر دیا۔ کچھ روز قبل سائی پلوی نے ایک انٹرویو کے دوران کشمیر فائلز سے متعلق سوال پر گاؤ رکھشکوں کی جانب سے کئے جارہے مظالم کا بھی ذکر کیا تھا جس سے آگ بگولہ ہوکر بجرنگ دل کے رہنماؤں نے حیدرآباد کے سلطان بازار پولیس اسٹیشن میں ادارہ کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔

بعدازاں پولیس نے اس سلسلہ میں ایک مقدمہ درج کرکے گذشتہ 21 جون کو نوٹس جاری کیا تھا، تاہم سائی پلوی اس نوٹس کو منسوخ کرنے کی گذارش کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی تھیں جسے آج تلنگانہ ہائی کورٹ نے مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ سائی پلوی نے اپنی نئی فلم کے پروموشن کے دوران ایک انٹرو دیا تھا جس میں کشمیر فائلز سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا تھا کہ جس طرح کشمیری پنڈتوں کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا غلط ہے، اسی طرح گاؤ رکھشا کے نام پر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانا بھی غلط ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جس طرح گائے کے نام پر مسلمانوں پر حملہ کرنا، انہیں تشدد کانشانہ بنا اور انہیں جئے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنا غلط ہے اسی طرح کشمیر میں پنڈتوں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بھی غلط ہے۔ انہوں نے گائے کے نام پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کشمیری پنڈتوں پر کئے گئے ظلم کا تقابل گاؤ رکھشکوں کی جانب سے کی جارہی پرتشدد کاروائیوں سے کیا تھا جس پر کچھ شدت پسند ہندو تنظیمیں آگ بگولہ ہوگئیں۔ سائی پلوی کو سوشیل میڈیا پر ٹرول کیا گیا اور بجرنگ دل کے کچھ رہنماؤں نے اداکارہ کے خلاف پولیس میں شکایت کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں