دہلی فسادات کیس میں ضمانت ملنے کے باوجود شرجیل امام جیل میں ہی رہیں گے

حیدرآباد (دکن فائلز) دہلی ہائی کورٹ نے آج جے این یو کے اسکالر شرجیل امام کو 2020 کے دہلی فسادات کے ایک مقدمہ میں ضمانت دے دی۔ اس مقدمہ میں ان پر ملک سے بغاوت اور غیر قانونی سرگرمیوں کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ آج اس معاملہ کی سماعت کے بعد جسٹس سریش کمار کیت اور منوج جین کی بنچ نے شرجیل امام کو ضمانت دیدی۔

شرجیل امام کو دہلی فسادات کے دوران دہلی کے جامعہ علاقہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں ملک سے بغاوت اور یو اے پی اے جیسے سخت قانون کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں ضمانت ملنے کے باوجود شرجیل امام جیل میں ہی رہیں گے کیونکہ ان پر 2020 کے ہی ایک اور دہلی فسادات میں سازش کے کیس میں بھی ملزم بنایا گیا ہے۔

شرجیل امام نے ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں انہیں زیادہ سے زیادہ سزا کا نصف سے زائد کاٹنے کے بعد بھی ضمانت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ جسٹس سریش کمار کیت اور منوج جین کی بنچ نے شرجیل امام اور دہلی پولیس کے وکیل کی سماعت کے بعد کہا کہ اپیل کی اجازت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں