اسلام مخالف پروپیگنڈہ فلم ‘ہم دو ہمارے بارہ’ پر کرناٹک میں پابند عائد، کانگریس حکومت کا بڑا فیصلہ

حیدرآباد (دکن فائلز) متنازعہ فلم ‘ہم دو ہمارے بارہ’ پر سخت اعتراضات کے بعد کرناٹک حکومت نے بھی اس فلم پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں بمبئی ہائی کورٹ نے متنازعہ فلم کی ریلیز پر روک لگاتے ہوئے سنسر بورڈ کو نوٹس دیا ہے۔

کرناٹک میں کانگریس حکومت نے سنیما ریگولیشن ایکٹ 1964 کی دفعہ 15 (1) اور 15 (5) کے تحت ریاست میں فلم کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ فلم پر پابندی اس بنیاد پر لگائی گئی کہ فلم کی نمائش سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہوگا۔ وہیں اقلیتی برادری نے اس فلم کی نمائش پر سخت اعتراض جتایا تھا۔

کمل چندر کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں انو کپور مرکزی کردار ادا کررہے ہیں۔ متنازعہ فلم کا ٹریلر چند ہفتے قبل ریلیز ہوا تھا۔ اس کے بعد اظہر نے فلم پر اعتراض کرتے ہوئے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ممبئی ہائی کورٹ نے فلم کی ریلیز پر روک لگا دی۔ عدالت نے 14 جون تک فلم کی ریلیز پر پابندی لگاتے ہوئے درخواست کی سماعت کو 10 جون تک ملتوی کر دیا تھا۔

اسلاموفوبیا پر مبنی متنازعہ فلم ’ہم دو ہمارے بارہ‘ کے خلاف ملک بھر میں مسلمانوں میں شدید غم و غصہ دیکھا جارہا ہے۔ متنازعہ فلم میں اسلام کی شبہہ کو بگاڑنے کی ناپاک کوشش کی گئی ہے اور ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ اسلام میں مسلم خواتین کو کمتر مقام حاصل ہے جو حقیقت سے بعد ہے۔ جبکہ صرف اسلام نے خواتین کے مقام کو بلند کیا ہے اور انہیں زیادہ سے زیادہ حقوق دیئے گئے۔ جس جنت کو حاصل کےلئے مسلمان اپنی پوری زندگی جدوجہد اور ثواب کے کام کرتے ہیں۔ اس جنت کو اسلام نے ماں کے خدموں کے نیچے بتایا ہے۔ اس سے اسلام میں عورت کے مقام و مرتبہ کا پتہ چلتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں