مسلم ریزرویشن کو سماجی انصاف قرار دیکر نارا لوکیش نے فرقہ پرستوں کے منہ پر طمانچہ رسید کردیا

حیدرآباد (دکن فائلز) لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی نے مسلم ریزرویشن کی سخت مخالفت کی تھی اور مودی نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ’جب تک میں زندہ ہوں مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر دوسروں کا ریزرویشن ملنے نہیں دوں گا‘۔ وہیں این ڈی میں شامل تلگودیشم نے انتخابی مہم کے دوران مسلم ریزرویشن کو برقرار رکھنے کا مسلمانوں سے وعدہ کیا تھا۔

انتخابی نتائج کے بعد بی جے پی کے تیور بدل گئے ہیں۔ اب ملک کی ترقی کی بات کی جارہی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات بھی بند ہوگئے ہیں جیسا کہ انتخابی مہم میں خود مودی کے علاوہ مرکزی وزرا و دیگر بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے نفرت انگیز بیانات دیئے جارہے تھے۔

اب تازہ طور پر این ڈی اے میں شامل تلگودیشم پارٹی جسے فی الحال ’کنگ میکر‘ کہا جارہا ہے نے اعلان کیا ہے کہ ’آندھراپردیش میں مسلم ریزرویشن کوجاری رکھا جائے گا‘۔ ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے صدر تلگودیشم چندرابابو نائیڈو کے فرزند نارا لوکیش نے ’مسلم ریزرویشن کو سماجی انصاف قرار دے دیا‘۔

فرقہ پرستوں کے منہ پر طمانچہ مارتے ہوئے تلگودیشم لیڈر نارا لوکیش نے کہا کہ ’مسلم ریزرویشن کو اپیسمنٹ (خوشامد) نہیں کہا جاسکتا‘۔ انہوں نے مسلم ریزرویشن کو سماجی انصاف قرار دیکر گودی میڈیا کی بولتی بند کردی۔

تلگو دیشم پارٹی نے کہا ہے کہ وہ آندھرا پردیش میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو جاری رکھیں گے۔ نارا لوکیش نے کہا کہ آندھرا پردیش میں مسلم ریزرویشن دو دہائیوں سے جاری ہے اور پارٹی اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ لوکیش نے کہا کہ پارٹی کی توجہ آندھرا پردیش میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پسماندہ لوگوں کی ترقی پر مرکوز رہے گی۔

انہوں نے مسلم ریزرویشن کو سماجی انصاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ ریاست میں زیادہ تر مسلمانوں کی فی کس آمدنی انتہائی کم ہے اس لئے ریزرویشن ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں