کانوڑ یاتریوں کی شرانگیزی: مدرسہ خادم الاسلام ہاپوڑ میں داخل ہونے کی کوشش، شرپسند پولیس جوان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) میڈیا رپورٹس کے مطابق کانوڑ یاتریوں کی غنڈہ گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ ہاپوڑ میں یاترا میں شامل شرپسندوں نے مذہبی نعروں کا استعمال کرکے مدرسہ خادم الاسلام کے سامنے ہنگامہ کیا۔ اس دوران غنڈوں نے مدرسہ میں گھسنے کی ناپاک کوشش بھی کی اور مدرسہ کی گیٹ پر حملہ کردیا تاہم مدرسہ کے ذمہ داروں اور طلبا نے انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔

دعوت کی رپورٹ کے مطابق کچھ شرپسند یاتریوں کی جانب سے گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور لوگوں کی بے رحمی سے پٹائی کے بعد گذشتہ روز ہاپوڑ میں کانوڑ یاتریوں کے ایک گروپ نے تھوکنے کا الزام لگاکر مدرسہ میں زبر دستی داخل ہونے کی کوشش کی اور اس دوران ایک خاص طبقہ کے خلاف گالی گلوج کرتے رہے۔ یہ پورا ہنگامہ پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں پیش آیا۔ ایک اور اطلاع کے مطابق کانوڑ یاتریوں نے اس دوران مدرسہ پر پتھراؤ بھی کیا جس کی وجہ سے مدرسہ کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے نیچے دی گئی لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1819040109364126103

اس ہنگامہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مدرسہ کے سامنے ہنگامہ کرنے والا ایک شرپسند کوئی اور نہیں بلکہ یوپی پولیس کا جوان ہے۔اس شرپسند کے خلاف کاروائی کا لوگوں نے مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں