حیدرآباد (دکن فائلز) کمزور ایشیائی منڈیاں، امریکہ میں کساد بازاری کے خدشات، جغرافیائی سیاسی خدشات، مقامی مارکیٹ کی قیمتوں پر بے چینی اور ممکنہ طور پر ایف پی آئی کا اخراج جیسے پانچ عوامل کی وجہ سے آج شیئر مارکٹ میں کہرام مچ گیا۔ اسٹاک مارکیٹ کریش ہوگیا، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 10.24 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ مارکیٹ کی قیمت 457.16 لاکھ کروڑ روپے سے 446.92 لاکھ کروڑ روپے تک گر گئی۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئے جنگ کے خدشات نے بھی مارکٹ پر منفی اثر ڈالا۔ ملک کے حصص بازار میں کاروبار آج نقصان کے ساتھ شروع ہوا۔ بین الاقوامی مارکٹوں کی صورتحال کے اثرات حصص اعشاریہ پر دیکھے گئے۔ حصص اعشاریہ 2 ہزار 500 پوائنٹ کے نقصان پر چل رہا ہے۔ نفٹی بھی 600 پوائنٹ کے نقصان پر تجارت کررہا ہے۔
ٹوکیو کی مارکٹ میں 10 فیصد ، تائیوان مارکٹ میں 8 فیصد، جنوبی کوریا کی مارکٹ میں 8فیصد نقصان پر کاروبار ہورہا ہے۔ ڈالر کے مقابلہ روپئے کی قدر 83 اعشاریہ سات آٹھ روپئے درج کی گئی ہے۔ اسٹاک مارکٹ میں 30 کمپنیوں کی فہرست میں سن فارما ایچ یو ایل کے شیئرس بھی منافع میں فروخت ہوئے۔ ٹاٹاموٹرس، ماروتی، ٹائٹین، ٹاٹا اسٹیل، ایس بی آئی، جے ایس ڈبلیو اسٹیل، اڈانی پورٹس، ایل اینڈ ٹی، ایم اینڈ ایم، ریلائنس، بجاج فینانس، ٹیک مہندرا، بھارتی ایرٹیل، ایکسس بینک اور دیگر کمپنیوں کے حصص میں نقصان ہوا ہے۔