حیدرآباد (دکن فائلز) مرکزی حکومت نے نئی حج پالیسی متعارف کرانے کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت تازہ طور پر کل حج کوٹہ کا 70 فیصد حج کمیٹی آف انڈیا کے پاس ہوگا جبکہ 30 فیصد پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے پاس ہوگا۔ اس سے قبل حج پالیسی کے تحت سرکاری کوٹہ 80 فیصد تھا جس میں 10 فیصد کی کمی کی گئی۔ وہیں سعودی عرب سے ہونے والے حج معاہدے کے تحت کل کوٹہ میں سے پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو 30 فیصد کوٹہ دیا جائے گا یہ گذشتہ کے مقابلہ 10 فیصد زیادہ ہے۔
نئی حج پالیسی کے تحت 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو ساتھی حج پر جائیں گے اور بغیر محرم خواتین کو پہلے کی طرح ترجیح ملتی رہے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطاق اقلیتی وزارت کی طرف سے جاری کردہ نئی پالیسی کے مطابق 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے درخواست دہندگان جو حج پر جانا چاہتے ہیں وہ اب اکیلے حج پر نہیں جاسکیں گے۔ ان کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ اپنے ساتھ کسی رشتہ دار کو بطور مددگار لے جائیں۔ نئی حج پالیسی میں 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے عازمین حج کو اکیلے حج پر جانے کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ غیر محرم کیٹیگری میں 65 سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین کے لیے اپنے ساتھ خاتون ساتھی کو لے جانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
نئی حج پالیسی میں حج کمیٹی کے ذریعہ زندگی میں صرف ایک بار حج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ سعودی عرب میں حج کے دوران عازمین کی مدد کے لیے بھیجے جانے والے خادم الحجاج کا عہدہ نئی حج پالیسی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ خادم الحجاج کو اب اسٹیٹ حج انسپکٹر کا نام دیا گیا ہے۔