امریکی وزیر خارجہ کی آمد کے بعد تل ابیب دھماکہ سے دہل گیا، حماس اور جہاد اسلامی فلسطین نے ذمہ داری قبول کرلی

(ایجنسیز) اسرائیل کے شہر تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آمد کے فوری بعد زبردست دھماکہ ہوا، جس کی ذمہ داری مبینہ طور پر حماس کی القسام بریگیڈ نے قبول کرلی ہے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق تل ابیب میں بلنکن کے پہنچنے کے بعد کل رات ہونے والا دھماکہ ایک ”حملہ“ تھا، جس کے نتیجے میں ایک راہ گیر زخمی ہوا ہے۔

پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ مبینہ حملہ ایک طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملہ آور دھماکے کے نتیجے میں مارا گیا ہے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے آج ایک بیان میں تل ابیب میں اتوار کی شام ہونے والے آپریشن کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ یہ آپریشن اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ساتھ مل کر کیا گیا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ کی پٹی میں دس ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو بند کرنے پر زور دینے کے لیے تل ابیب پہنچے ہیں۔

وہیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب میں کاربم کا دھماکہ ہوا ہے۔ کار بم کے اس دھماکے میں ایک پچاس سالہ شخص کے مارے جانے کی خبر ہے۔ دھماکے میں مارے جانے والے شخص کی لاش قابل شناخت نہیں ہے۔ تازہ رپورٹوں کے مطابق اس کارروائی کی ذمہ داری حماس اور جہاد اسلامی فلسطین نے مشترکہ طورپر قبول کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں