حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹرا میں تھانے کے بدلاپور اسکول میں دو کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا شرمناک واقعہ پیش آنے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے ریلوے اسٹیشن پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور متعدد ریلوں کو روک دیا۔ اسکول کے واش روم میں صفائی کرنے والا درندہ اکشے شنڈے نے دو کمسن لڑکیوں کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کی جس کے خلاف ریل روکو احتجاج کیا گیا اور اسکول میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس موقع پر پولیس لاٹھی چارج بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق بدلاپور کے ایک معروف کو-ایڈ اسکول میں پری پرائمری کلاس میں پڑھنے والی دو چار سالہ لڑکیوں کو 23 سالہ مرد کلینر اکشے شندے نے 12-13 اگست کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ شرمناک حرکت لڑکیوں کے بیت الخلا میں کی گئی۔ ملزم کو یکم اگست 2024 کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر ملازمت پر رکھا گیا۔
یہ شرمناک واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک لڑکی نے اپنے والدین سے درد کی شکایت کی اور اپنے اوپر کئے گئے ظلم سے متعلق بتایا۔ حیرت زدہ والدین کو یہ بھی پتہ چلا کہ ایک اور لڑکی کے ساتھ بھی مبینہ طور پر اس طرح کی حرکت کی گئی۔ گذشتہ جمعہ کی رات ایک شکایت درج کرائی گئی۔
وہیں انڈیا ٹوڈے نے ایک ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ یہ واقعہ 13 اگست کی صبح 9 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک لڑکی کے گھر والوں کو 13 اگست کو سب سے پہلے شک ہوا، جب انہوں نے دوسری لڑکی کے افراد خاندان سے بات کی اور جنسی زیادتی کی شکایت درج کرانے کا منصوبہ بنایا۔ شکایت میں مزید بتایا گیا کہ لڑکی خوفزدہ ہے اور اس نے بتایا کہ اسکول میں ایک مرد، جسے وہ “دادا” (بڑے بھائی کے لیے مراٹھی لفظ) کہتی تھی، نے اس کے کپڑے اتارے اور اسے نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔ ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ خاندان نے 16 اگست کو پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی، لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ 12 گھنٹے بعد، رات 9 بجے تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
دوسری طرف مہاراشٹرا حکومت نے اس معاملہ پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔ حکومت نے فوری طور پر اس معاملہ کی جانچ کےلئے ایک خاتون افسر کی سربراہی میں ایس آئی ٹی تشکیل دے دی۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شنڈے نے مجرم کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا تیقن دیا۔