آسام میں ’مسلم شادی رجسٹریشن بل‘ منظور، اب قاضی کو شادی کے رجسٹریشن کا اختیار نہیں ہوگا (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) آسام حکومت کی جانب سے ایک اور مسلم مخالف اقدام کیا گیا ہے۔ کابینہ نے ’مسلم شادی کے رجسٹریشن کو اب سب رجسٹرار کے ذریعہ کرانے کو لازمی کردیا ہے‘۔ آسام میں مسلم شادی رجسٹریشن بل منظور کرلیا گیا۔ اس دوران وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے کہاکہ ’ اب ریاست میں قاضی صاحبان مسلمانوں کی شادیوں کے رجسٹریشن کرانے کے اہل نہیں ہوں گے۔

آسام کابینہ میں ’مسلم شادی رجسٹریشن بل 2024‘ کو منظوری دے دی گئی۔ اس بل کو منظوری ملنے سے مسلمانوں کی شادی کے لیے رجسٹریشن کا اختیار قاضی سے چھن جائے گا اور یہ ذمہ داری حکومت کے پاس ہوگی۔

https://x.com/i/status/1826276153424007449

قبل ازیں قاضی صاحبان مسلمانوں کی شادیاں کراتے اور انہیں رجسٹرڈ بھی کرتے تھے، لیکن اب ریاستی حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعہ اس پر روک لگادی ہے۔ حکومت کے فیصلہ کے مطابق اب صرف ایک سب رجسٹرار ہی مسلم شادیوں کا رجسٹریشن کرسکتا ہے۔

ہیمنت بسوا سرما نے کہا کہ شادی کی روایتی رسومات سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن شادی کے رجسٹریشن کا اختیار صرف سب رجسٹرار کو ہوگا چاہئے ہندو شادی ہو یا مسلم شادی، دونوں کو رجسٹر کرانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب شادی کا رجسٹریشن قاضی نہیں حکومت کرے گی اور نابالغوں کی شادی کے رجسٹریشن کو ناجائز مانا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں