مسلمانوں کے خلاف بلڈوزر کاروائی پر ملکارجن کھڑکے اور پرینکا گاندھی بول پڑے

حیدرآباد (دکن فائلز) کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بی جے پی ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف ہورہی غیرانسانی بلڈوزر کاروائی پر بول پڑے۔ انہوں نے کہا کہ جرم کے بدلے بلڈوزر کاروائی سے پورے خاندان کو بے گھر کرنا بربریت اور ناانصافی ہے۔ انہوں نے اسے غیرانسانی اقدام قرار دیا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں ملزم کے خاندان کا گھر منہدم کرکے جرم کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ یہ انصاف نہیں بلکہ ناانصافی ہے اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس طرح کی غیرانسانی کاروائیوں کو فوری طور پر روکا جانا چاہئے۔

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ’اگر کسی پر جرم کا الزام ہے تو صرف عدالت ہی اس کے جرم اور سزا کا فیصلہ کرسکتی ہے، لیکن الزام لگتے ہی ملزم کے گھر والوں کو سزا دینا، سر سے چھت چھین لینا، قانون کی پاسداری نہ کرنا، عدالت کی نافرمانی کرنا، الزام لگتے ہی ملزم کے گھر کو گرانا، یہ انصاف نہیں ہے۔ یہ بربریت اور ناانصافی کی انتہا ہے۔ قانون بنانے والے، قانون کے رکھوالے اور قانون توڑنے والے میں فرق ہونا چاہیے۔ حکومتیں مجرموں جیسا سلوک نہیں کرسکتیں۔ قانون، آئین، جمہوریت اور انسانیت کی پاسداری مہذب معاشرے میں حکمرانی کی کم از کم شرط ہے۔ جو راج دھرم کی پیروی نہیں کرسکتا وہ نہ تو سماج کو فائدہ پہنچا سکتا ہے اور نہ ہی ملک کو۔ بلڈوزر انصاف مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، اسے روکنا چاہیے‘۔

وہیں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’بی جے پی حکمراں ریاستوں میں اقلیتوں کو بار بار ہدف بنایا جانا پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’کسی کا گھر توڑنا اور اس کے پورے خاندان کو بے گھر کرنا غیر اخلاقی حرکت اور ناانصافی ہے۔

مدھیہ پردیش کے چھترپور میں تھانہ پر پتھراؤ معاملہ کے ایک ملزم کا گھر بلڈوزر سے منہدم کیے جانے کی کانگریس نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کانگریس نے اس طرح کی کارروائی پر ہفتہ کے روز ایک واضح بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’بلڈوزر انصاف‘ پوری طرح سے ناقابل قبول ہے، اسے بند ہونا چاہیے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ بی جے پی حکمراں ریاستوں میں اقلیتوں کو بار بار ہدف بنایا جانا بے حد پریشان کرنے والا عمل ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’کانگریس پارٹی آئین کی توہین کرنے، شہریوں کے درمیان خوف پیدا کرنے کی پالیسی کے شکل میں بلڈوزر کا استعمال کرنے کے لیے بی جے پی حکومتوں کی سخت مذمت کرتی ہے۔ انارکی فطری انصاف کی جگہ نہیں لے سکتی۔ جرائم کے لیے سزا کا فیصلہ عدالتوں میں ہونا چاہیے، نہ کہ ریاستی اسپانسرڈ دباؤ کے ذریعہ سے۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں