(ایجنسیز) اسرائیلی فوج نے غزہ کے النصیرت پناہ گزین کیمپ کے اسکول العز بن عبدالسلام پر وحشیانہ بمباری کردی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی پناہ گزینوں کو اس علاقہ سے نکل جانے کا حکم دیتے ہوئے رات بھر بم برساتے رہے۔ اسرائیلی بربریت میں متعدد فلسطینیوں کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ایک غمزدہ ماں باپ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ جب وہ اپنے بچے کو تلاش کرنے کے لیے نکلیں تو اپنے لخت جگر کی لاش کو 2 ٹکڑوں میں پایا۔ اسرائیلی بم نے ہمارے جگر کے ٹکڑوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردیے۔ اطلاعات کے مطابق تباہ اسکول میں ہر جگہ لاشوں کے ٹکڑے بکھرے پڑے تھے۔
دریں اثنا اسرائیل نے الشفا اسپتال کے قریب واقع ایک اور اسکول پر بھی بمباری کی جہاں فلسطینیوں نے بڑی تعداد میں پناہ لی ہوئی تھی۔ اس علاقے کو بھی پہلے خالی ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔ دونوں اسکولوں پر اسرائیلی بربریت میں شہید ہونے والوں کی تعداد سے متعلق متضاد اطلاعات ہیں تاہم ایک اندازے کے مطابق شہادتوں کی تعداد 50 کے قریب ہوسکتی ہے۔