بڑی خبر: مسجد اقصیٰ میں ایک کنیسہ (یہودی عبادتگاہ) بناؤں گا، اسرائیلی وزیر کے اشتعال انگیز بیان پر عالم اسلام میں شدید غم و غصہ کی لہر ۔ اقوام متحدہ، سعودی، امریکہ و دیگر ممالک نے بیان کی سخت مذمت کردی (ویڈیو دیکھیں)

(ایجنسیز) اسرائیل کا انتہا پسند وزیر اتمار بن گویر فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ بیانات دینے سے باز نہیں آرہا ہے۔ اس نے ایک مرتبہ پھر اشتعال انگیز بیان دیکر دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ اتمار بن گویر نے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ ’اگر ممکن ہوا تو وہ مسجد اقصی کے کمپاؤنڈ میں ایک یہودی معبد بنائیں گے‘۔

صہیونی انتہا پسند وزیر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اسرائیلی قانون ٹیمپل ماؤنٹ میں مسلمانوں اور یہودیوں کے نماز ادا کرنے کے حقوق کو مساوی قرار دیتا ہے۔ یاد رہے صیہونی، مسجد اقصیٰ کو ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔ یہ بیانات انتہا پسند وزیر اور تقریباً تین ہزار یہودی آباد کاروں کے المسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولنے کے صرف دو ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔

شرانگیز بیان کے فوری بعد عالم اسلام میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔ دنیا بھر کے مسلمانوں نے شرپسند صیہونی وزیر کے متنازعہ و شرپسندانہ بیان کی مذمت کی ہے۔ وہیں اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے فوری طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ مسجد اقصیٰ کی قانونی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ بین گویر کے خیالات کو احمقانہ اور پاپولسٹ بتایا گیا۔ اس دوران اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے کہا کہ وزیراعظم حکومتی ارکان کو قابو میں رکھنے میں ناکام ہوئے ہیں۔

اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق اسرائیلی سیکورٹی حکام نے پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ ایسی پالیسی مشرق وسطیٰ میں مذہبی جنگ کو بھڑکا سکتی ہے۔ اس سے مشرقی القدس اور مغربی کنارے میں سکیورٹی کی صورتحال میں بڑے خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔

سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر کے بیان میں مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی عبادت گاہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسکے علاوہ اقوام متحدہ، امریکہ و دیگر ممالک نے شرانگیز بیان کی مذمت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں