گجرات کے سورت میں گنپتی پنڈال پر پتھراؤ کا الزام لگاکر ہنگامہ، گھروں کے تالے توڑ کر مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں، گرفتاری کے بعد ملزمان ٹھہرنے کے قابل بھی نہ رہے، متعدد گھروں کو بلڈوز کردیا گیا، خاص طبقہ کے خلاف کاروائی مگر اکثریتی طبقہ پر پولیس مہربان (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) گجرات میں سورت کے ایک علاقے میں مسلمانوں کے کچھ گھروں کو بلڈوز کردیا گیا جبکہ ان پر گنیش پنڈال پر پتھراؤ کرنے کا الزام ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کی رات 8 بجے سورت میں ایک گنیش پنڈال پر کچھ نابالغوں کی جانب سے پتھراؤ کا الزام عائد کرکے ہنگامہ کھڑا کردیا گیا اور علاقہ میں توڑ پھوڑ و پتھراؤ شروع کردیا گیا۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں پالیا اور برق رفتار سے کاروائی کرتے ہوئے صبح ہونے سے قبل ہی متعدد مسلم نوجوانوں کو گھروں کے تالے توڑ کر گرفتار کرلیا۔ انہیں جب گرفتار کیا تو اس وقت وہ صحتمند نظر آرہے تھے تاہم کچھ گھنٹوں بعد جب انہیں پولیس گاڑی سے نیچے اتارا جارہا تھا تو چلنا تو دور کی بات وہ سیدھے کھڑے ہونے کے قابل بھی نہیں تھے۔ اس ویڈیو کو گودی میڈیا و شدت پسندوں کی جانب سے خوب شیئر کیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ’پولیس کو جہادیوں کی خاطر کرنا خوب آتا ہے‘۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1833085263871868981

ہنگانہ کے دوسرے روز انتظامیہ نے ملزمان کے گھروں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے بلڈوزر سے منہدم کردیا۔ تاہم حکام نے واضح کیا کہ انسداد تجاوزات مہم کا تشدد سے کوئی تعلق نہیں تھا کیونکہ اس کی منصوبہ بندی ہفتوں پہلے سے کی جارہی تھی۔ عہدیدار نے بتایا کہ مسلم اکثریتی آبادی والے سید پورہ میں تجاوزات کے خلاف مقامی کارپوریٹر نے شکایت کی تھی جس کے بعد انہیں منہدم کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق علاقہ میں بھاری نفری کو تعینات کیا گیا حالات پرامن ہیں۔ دونوں طبقوں کے درمیان ہوئے پتھراؤں میں پولیس اہلکاروں سمیت کچھ دیگر افراد کے زخمی ہونے کے بعد ہنگامہ آرائی اور قتل کی کوشش کرنے کے الزام میں دو نابالغوں کے علاقہ متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

لوگوں نے پولیس کاروائی اور انتظامیہ کے رویہ پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس اکثریتی طبقہ کو خوش کرنے میں لگی ہوئی ہے اور ایک خاص گروپ کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں