حیدرآباد (دکن فائلز) معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی، عمر گوتم اور دیگر دس کو این آئی اے۔اے ٹی ایس کی مشترکہ عدالت نے جبری تبدیلی مذہب معاملات میں قصوروار قرار دیتے ہوئے آج عمر قید کی سزا سنائی۔ معزم جج وویکانند شرن ترپاٹھی نے اس معاملہ میں 12 قصورواروں کو زیادہ سے زیادہ سنائی۔ اس معاملہ میں کم از کم سزا 10 ہے
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مقدمہ میں حیرت کی بات یہ رہی کہ کسی ایک شخص نے بھی مولانا صدیق کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا۔
عمر گوتم اور مولانا کلیم صدیقی کے علاوہ عمر قید کی سزا پانے والوں میں عرفان شیخ، صلاح الدین زین الدین شیخ، پرساد رامیشور کنورے عرف آدم، ارسلان مصطفیٰ عرف بھوپریا بندون، کوثر عالم، فراز شاہ، دھیرج گووند راؤ جگتاپ، سرفراز علی جعفری، قاضی جعفری اور دیگر شامل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ملزمان اسلامک دعوہ سنٹر کے نام سے ایک ریکیٹ چلانے میں ملوث تھے۔ سنٹر غریب لوگوں اور سماعت سے محروم طلباء کو اسلام قبول کرنے میں ملوث تھا۔ ان پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر آئی ایس آئی سے فنڈنگ حاصل کرنے کا بھی شبہ ہے۔