کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے فیصلہ کو برقرار رکھنے والے سابق جج نے وشوا ہندو پریشد کے پروگرام میں شرکت کی!

حیدرآباد (دکن فائلز) میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوتوا کی کٹر تنظیم وشو ہندو پریشد کے ایک پروگرام میں سپریم کورٹ کے متعدد سابق ججسس نے نہ صرف شرکت کی بلکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا اور شدت پسند تنظیم کی کارکردگی کی ستائش بھی کی۔ اس پروگرام میں جسٹس ہیمنت گپتا نے بھی شرکت کی جنہوں نے کرناٹک ہائیکورٹ کی جانب سے لگائی گئی حجاب پر پابندی کے فیصلہ کو برقرار رکھا تھا۔

دلچسپ یہ ہے کہ 8 ستمبر کو نئی دہلی میں وشو ہندو پریشد کے قانونی سیل کی طرف سے منعقدہ تقریب میں مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال بھی موجود تھے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ پروگرام میں سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹس کے تقریباً 30 ریٹائرڈ ججوں نے شرکت کی جبکہ پروگرام میں مذہب تبدیلی، گائے کا تحفظ، وارانسی اور متھرا میں مندر-مسجد تنازعہ کے علاوہ بنگلہ دیش کے حالات پر خطابات ہوئے۔

کٹر ہندو تنظیم کے پروگرام میں شرکت کرنے پر وضاحت دیتے ہوئے جسٹس گپتا نے کہا کہ وہ ایک ہندوستانی شہری کے طور پر اجلاس میں شرکت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں