معروف سیکولر رہنما سیتارام یچوری کا دیہانت، سی پی ایم لیڈر کی لاش ایمس کو عطیہ کردی گئی

حیدرآباد (دکن فائلز) ملک میں معروف سیکولر رہنما و سی پی ایم کے قومی جنرل سکریٹری سیتارام یچوری کا 72 برس کی عمر میں آج دیہانت ہوگیا۔ وہ کچھ عرصہ سے پھیپھڑوں کے شدید انفیکشن میں مبتلا تھے۔ گذشتہ کچھ دنوں ان کی طبعیت خراب تھی جس کے بعد 19 اگست کو سانس میں انفیکشن کی وجہ سے انہیں ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ دہلی کے ایمس میں علاج کے دوران آج دوپہر انہوں نے آخری سانس لی۔

یچوری 12 اگست 1952 کو چینائی میں پیدا ہوئے تھے ان کے والدین کلپاکم اور سرویشوارا سومیازول کا تعلق آندھراپردیش کے کاکیناڈا سے تھا۔ سیتارام یچوری نے حیدرآباد میں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ سینٹ اسٹیفن کالج دہلی سے انہوں نے بی اے اکنامکس کی تعلیم حاصل کی۔

انہوں نے دہلی میں 1969 کے دوران تلنگانہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور 1974 میں اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (SFI) میں شمولیت اختیار کی۔ اگلے سال وہ سی پی آئی (مارکسسٹ) پارٹی میں شامل ہو گئے۔ وہ 1975 کی ایمرجنسی کے دوران جے این یو کے طالب علم تھے۔ اس وقت انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

سیتارام یچوری کی پہلی اہلیہ کا نام اندرانی مزومدار ہے۔ وہ نامور ماہر تعلیم، بائیں بازو کی کارکن اور حقوق نسواں کی کارکن وینا مزومدار کی بیٹی ہیں۔ سیتارام یچوری نے مشہور خاتون صحافی سیما چشتی سے دوسری شادی کی، جس سے ان کو تین بچے ہیں۔

کمیونسٹ لیجنڈ سیتارام یچوری ملک کی سیاست میں قابل احترام شخصیت تھے۔ دیہانت کی اطلاع ملنے کے بعد تمام سیاسی پارٹیوں اور سماجی تنظیموں نے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ تمام بڑے سیاسی لیڈروں نے یچوری کی موت پر اظہار تعزیت کیا۔

دریں اثنا، ان کی لاش کو ان کے اہل خانہ نے ایمس کو عطیہ کردیا۔ خاندان نے ایمس سے درخواست کی کہ وہ یچوری کے جسد خاکی کو میڈیکل طلباء کی تعلیم اور تحقیق میں استعمال کرے۔ دہلی ایمس نے ایک بیان کے ذریعہ اس کی اطلاع دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں