حیدرآباد (دکن فائلز) گنیش پوجا کے لیے پی ایم نریندر مودی کی جانب سے سپریم کورٹ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے گھر جانے پر سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ مودی نے سی جے آئی کی رہائش گاہ پر منعقد گنیش پوجا میں شرکت کی۔ اپوزیشن نے اسے تشویشناک قرار دیا۔
شیوسینا (ادھو) کے راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے وزیر اعظم کے چیف جسٹس آف انڈیا کے مکان جانے کو خطرناک قرار دیا۔ انہوں نے دونوں کی ملاقات پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔ انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ شیوسینا سے متعلق کیس سے خود کو الگ کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کا اس طرح سیاسی لیڈروں سے ملاپ پر لوگوں کو تشویش ہے اور شکوک و شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے۔
وہیں آر جے ڈی لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ منوج جھا نے کہا کہ آئینی اداروں کا نظریہ کے ساتھ ساتھ عملی طور پر بھی شفاف اور آزاد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گنپتی پوجا ذاتی معاملہ ہے، لیکن اگر وزیر اعظم اور چیف جسٹس جیسے بڑے لوگ اس طرح کے نجی فوٹوز شیئر کرتے ہیں تو ہم اور کیا کہیں، اس سے ایک تشویشناک پیغام جاتا ہے۔ دیگر سیاسی پارٹیوں کی جانب سے اس معاملہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور بی جے پی تنقید کی۔
بی جے پی نے اپوزیشن کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا چیف جسٹس کے گھر گنیش پوجا میں شرکت کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ججز اور سیاستدان اکثر پلیٹ فارم شیئر کرتے ہیں۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے بتایا کہ اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا کے جی بالاکرشنن نے 2009 میں وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طرف سے دیے گئے افطار ڈنر میں شرکت کی تھی۔
قبل ازیں خود مودی نے ایکس پر تصاویر شیئر کرکے لکھا کہ ’میں CJI جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی رہائش گاہ پر ونائک پوجا کا حصہ بنا۔ میری خواہش ہے کہ بھگوان گنیش ہم سب کو خوشی، صحت اور دولت سے نوازے‘۔