اتراکھنڈ کے لکسر میں غیرقانونی بتاکر ایک مسجد کو شہید کردیا گیا، مقامی مسلمانوں کا احتجاج، وقف کی زمین ہونے کا دعویٰ (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) اتراکھنڈ کے ہریدوار میں ایک مسجد کو انتظامیہ نے منہدم کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحصیل لکسر میں مسجد کی زمین پر غیرقانونی تعمیرات کا الزام عائد کرتے ہوئے منہدم کر دیا گیا۔ لکسر تحصیلدار پرتاپ سنگھ چوہان نے بتایا کہ محلہ میں بنائی گئی مسجد، خالی سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات ہورہی تھیں، جسے اب ہٹا دیا گیا۔

اس موقع پر مقامی مسلمانوں نے زبردست احتجاج کیا۔ دراصل ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے مسجد کے خلاف شکایت کی گئی تھی جس کے بعد انتظامیہ نے مسجد کو شہید کردیا۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1836985236040691881

مسجد کے ذمہ داروں نے انتظامیہ کے دعوؤں کو غلط بتایا۔ ایک ذمہ دار نے بتایا کہ حکام کی جانب سے مسجد کے دستاویزات کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ انتظامیہ صرف الزام لگارہی ہے لیکن ہمارے کاغذات کو دیکھنے سے تک انکار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دستاویز کے مطابق زمین قانونی طور پر سنی وقف کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ مقامی مسلمانوں نے انتظامیہ کے رویہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ مقامی مسلمانوں نے انہدامی کاروائی کے وقت صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ مسجد میں دہائیوں سے پانچ وقت کی نماز ادا کی جاتی ہے اور یہاں چھوٹے بچوں کو دینی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں