بی جے پی لیڈر کا نیا شوشہ: وقف ترمیمی بل پر ایک کروڑ سے زیادہ تجاویز وصول ہونے پر شکوک و شبہات کا کیا اظہار، معاملہ میں پاکستان، چین اور ذاکر نائیک کی انٹری

حیدرآباد (دکن فائلز) بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے متنازعہ وقف ترمیمی بل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کو تقریباً 1.25 کروڑ سے زیادہ تجاویز و رائے موصول ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے تجاویز کے اتنی بڑی تعداد میں موصول ہونے پر سوال اٹھائے اور بیرونی طاقتوں کی سازش کا شوشہ چھوڑ دیا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کے پیچھے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور چین کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

بی جے پی لیڈر نے اس سلسلہ میں جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال کو خط لکھ کر تجاویز بھیجنے کے عمل میں بنیاد پرست تنظیموں کے ملوث ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے خط میں مزید کہا کہ رائے کے ذرائع سے بھی بنیاد پرست تنظیموں، ذاکر نائیک جیسے افراد اور آئی ایس آئی اور چین جیسی بیرونی طاقتوں کے ساتھ ساتھ ان کے پراکسیوں کے ممکنہ کردار کی بھی چھان بین کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نشی کانت دوبے بھی پارلیمانی کمیٹی کے رکن ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صرف ہندوستان سے اتنی بڑی تعداد میں رائے حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں