اسرائیل کا حزب اللہ کے ہیڈکواٹر پر خوفناک حملہ، حسن نصراللہ سے متعلق متضاد اطلاعات، دختر اور بھائی سمیت متعدد اہم کمانڈرز شہید

(ایجنسیز) لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سے متعلق میڈیا میں متضاد خبریں سامنے آرہی ہے جبکہ حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بین الاقوامی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سید حسن نصراللہ زندہ ہیں۔ اسی طرح ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے بھی بتایا ہے کہ نصراللہ محفوظ ہیں۔ آج صبح سے ہی بین الاقوامی میڈیا میں حسن نصراللہ سے متعلق متضاد خبریں آرہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ لبنان پر تازہ حملے میں حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ شہید ہوگئی ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 کی ایک رپورٹ میں بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر کیے گئے اسرائیلی حملے میں زینب نصراللہ کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم حزب اللہ یا لبنانی حکام کی جانب سے تاحال اس خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے علاقے داہیہ میں اسرائیل کے رہائشی عمارتوں پر حملے میں حسن نصر اللّٰہ کی بیٹی زینب نصر اللّٰہ سمیت حزب اللّٰہ کے میزائل یونٹ کے سربراہ محمد علی اسماعیل اور ان کے نائب حسین احمد اسماعیل شہید ہوگئے ہیں۔

اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں قائم حزب اللہ کے ہیڈ آفس سمیت مختلف مقامات پر بدترین بمباری کی جبکہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا گیا اور یہ حملے اُس وقت کیے گئے جب حزب اللہ کے کمانڈر مرکزی دفتر میں موجود تھے۔ اسرائیل کی جانب سے دعوی کے برعکس فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ حملے کے نتیجے میں حسن نصر اللہ متاثر ہوئے ہیں یا پھر محفوظ رہے جبکہ حزب اللہ کی جانب سے بھی اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیروت میں قائم ائیرپورٹ روڈ پر ایک مخصوص البرج نامی عمارت پر فضائی حملہ کر کے 10 سے زائد میزائل داغے ہیں جس کے نتیجے میں چار عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ حملے میں اب تک دو افراد شہید ہوئے جبکہ مذکورہ مقام پر امدادی کاموں کیلیے ہلال احمر اور ریسکیو رضاکار پہنچ گئے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں کا ہدف حسن نصراللہ تھے اسرائیلی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو حملے سے لمحوں قبل آگاہ کیا اور جلد ہی دوبارہ جنوبی بیروت پر حملہ کریں گے کسی فوجی طیارے کو بیروت ایئرپورٹ پر اترنے نہیں دیں گے۔

اسرائیلی حملوں میں جنوبی بیروت کے علاقے ضاحیہ کو نشانہ بنایا گیا ۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد دہہیہ میں کم از کم 10 دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

اطلاعات کے مطابق بیروت پر حملوں میں دو ہزار ٹن وزنی بم استعمال کیے گئے اور کئی عمارتیں منہدم کر دی گئیں۔

صیہونیوں کے حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنانے کے دعوے کے برعکس، بیروت کے جنوبی مضافات میں نشانہ بنایا گیا علاقہ رہائشی اور شہریوں سے بھرا ہوا تھا، اور اس میں متعدد اسکول اور رہائشی کمپلیکس واقع ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں