حیدرآباد (دکن فائلز) سابق کرکٹر اور کانگریس لیڈر محمد اظہرالدین پر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کی حیثیت سے اپنے دور میں فنڈز کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کو سابق کرکٹر اور کانگریس لیڈر محمد اظہر الدین کو حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) سے منسلک منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں طلب کیا۔
اظہرالدین، جو پہلے HCA کے صدر رہ چکے ہیں، پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دور صدارت میں فنڈز کا غلط استعمال کیا۔ کانگریس لیڈر کو یہ پہلا سمن جاری کیا گیا ہے۔
یہ کیس 20 کروڑ روپے کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق ہے، جو کہ ڈیزل جنریٹروں، فائر فائٹنگ سسٹم اور حیدرآباد کے اپل میں راجیو گاندھی کرکٹ اسٹیڈیم کے لیے چھتریوں کی خریداری کے لیے مختص کیے گئے تھے۔
منی لانڈرنگ کیس اکتوبر 2023 میں حیدرآباد پولیس کے ذریعہ درج کیے گئے چار مجرمانہ مقدمات کے بعد شروع ہوا۔ اظہر الدین اور ایچ سی اے کے دیگر سابق عہدیداروں پر تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی، دھوکہ دہی، جعلسازی اور سازش کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق، ایچ سی اے کی درخواست پر کیے گئے فرانزک آڈٹ میں مارچ 2020 اور فروری 2023 کے درمیان فنڈ کی بدانتظامی اور نجی ایجنسیوں کو فائدہ پہنچانے کا پردہ فاش ہوا تھا۔ اس کے بعد، ایچ سی اے کے سی ای او سنیل کانٹے بوس نے شکایت درج کرائی۔
اظہرالدین نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں “جھوٹا” قرار دیا اور سیاسی طور پر محرک بتایا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ صرف میرے حریفوں کی طرف سے میری ساکھ کو خراب کرنے کا ایک اسٹنٹ ہے۔”