حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹر کے سابق وزیر اور اجیت پوار کی این سی پی کے رہنما بابا صدیقی کو ممبئی کے باندرہ میں گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں نے ہفتہ کی رات تقریباً 9.30 بجے بابا صدیق کے بیٹے ذیشان کے دفتر کے قریب چھ راونڈ گولیاں چلائی۔ زخمی حالت میں بابا صدیقی کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے بابا صدیقی کی موت کی تصدیق کی۔
اطلاعات کے مطابق بابا صدیقی کو چار گولیاں لگیں جبکہ ان کا ایک ساتھی بھی شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس نے اس سلسلہ میں دو لوگوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔دونوں میں ایک کا اترپردیش اور دوسرے کا ہریانہ سے تعلق ہے۔
بابا صدیق باندرہ ویسٹ سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ 48 سال سے کانگریس سے وابستہ تھے اور فروری میں پارٹی چھوڑ کر اجیت پوار کی این سی پی میں شامل ہو گئے تھے۔ صدیق 1999، 2004 اور 2009 میں باندرہ ویسٹ حلقہ سے ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے اور 2004 اور 2008 کے درمیان وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دیں۔
بابا صدیقی افطار کی دعوت کےلئے بھی مشہور تھے۔ ان کی افطار کی پارٹی میں بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان، شاہ رخ خان، و دیگر آتے تھے۔ شاہ رخ خان اور سلمان خان کے درمیان 2013 میں کچھ ناراضگی تھی لیکن بابا صدیقی کی افھار پارٹی میں دونوں نے ایک دوسرے کو گلے لگاکر معاملہ حل کرلیا تھا۔ فائرنگ کی اطلاع کے فوری بعد سلمان خان اور سنجے دت بھی اسپتال پہنچ گئے۔