بہرائج تشدد میں پانچ ملزمان گرفتار، انکاونٹر میں محمد طالب اور سرفراز کے زخمی ہونے کا دعویٰ (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) بہرائچ تشدد کیس میں پانچ مشتبہ افراد کو جمعرات کو اتر پردیش پولیس نے انکاونٹر کے بعد گرفتار کرلیا جبکہ دو ملزمان گولی لگنے سے زخمی ہوگئے لیکن اس انکاونٹر میں کوئی پولیس ملازم کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1846225907830477306

پولیس نے بتایا کہ یہ پانچ ملزمان مبینہ طور پر نیپال فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ گرفتار کیے گئے افراد کی شناخت محمد فہیم، محمد سرفراز اور عبدالحمید کے طور پر کی گئی ہے، جو ایف آئی آر میں نامزد ملزم ہیں اس کے علاوہ دو دیگر محمد طالب اور محمد افضل شامل ہیں۔ وہیں سرفراز اور محمد طالب انکاونٹر میں زخمی ہوگئے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1846865720279523425

واضح رہے کہ بہرائج کے مہاراج گنج میں گذشتہ اتوار کو درگا پوجا وسرجن کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس واقعہ کے متعدد ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح شدت پسندوں نے ہنگامہ آرائی کی اور ایک مسلمان شخص کے گھر پر چڑھ کر ہرے رنگ کا جھنڈا نکال پھینکا اور بھگوا جھنڈہ لہرایا گیا۔ اس موقع پر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز نعرے و ڈے جے پر گانے بھی بجائے گئے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1846088248243941843

ان سب کے باوجود گودی میڈیا میں صرف ایک ہی طبقہ کو اس تشدد کےلئے ذمہ دار بتایا جارہا ہے اور ہندوؤں کو بھڑکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وہیں مقامی لوگوں نے بھی پولیس پر یکطرفہ کاروائی کا الزام عائد کیا ہے۔ بہرائج تشدد کی وائرل ویڈیوز دیکھنے کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1846864446796488816

اپنا تبصرہ بھیجیں