بابری مسجد۔رام جنم بھومی مقدمہ کے فیصلہ پر چیف جسٹس چندر چوڑ نے دل کی بات کہہ دی

(ایجنسیز) چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے اپنے ریٹائرمنٹ سے قبل بابری مسجد۔رام جنم بھومی مقدمہ کے فیصلہ سے متعلق اپنے ذاتی خیالات کا اظہار کردیا۔ انہوں نے کھیڈ تعلقہ میں اپنے آبائی گاؤں کنہرسر کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ایودھیا میں بابری مسجد۔رام جنم بھومی تنازعہ کے حوالے سے دل کی بات کہہ دی۔ آواز دی وائس کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ انہوں نے بابری مسجد۔رام جنم بھومی تنازعہ کے حل کے لیے بھگوان سے دعا کی تھی اور کہا تھا کہ اگر عقیدت ہے تو بھگوان راستہ نکال لیں گے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اتوار کو کھیڈ تعلقہ میں اپنے آبائی گاؤں کنہرسر کے لوگوں سے خطاب کر رہے تھے۔ یہاں پہنچنے پر گاؤں کے لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہاکہ اکثر معاملات ہمارے پاس (فیصلے کے لیے) آتے ہیں۔لیکن ہم کسی حل تک نہیں پہنچ پاتے۔ ایودھیا کے دوران بھی کچھ ایسا ہی ہوا، جو تین ماہ تک میرے سامنے تھا۔ میں خدا کے سامنے بیٹھا اور اس سے کہا کہ اسے کوئی حل تلاش کرنا ہے۔

چندر چوڑ نے کہاکہ مجھ پر یقین کریں، اگر آپ کو یقین ہے تو، بھگوان ہمیشہ راستہ تلاش کرے گا۔اگر سپریم کورٹ آپ کے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو یہ بہت اچھا ہوگا، اگر فیصلہ آپ کے خلاف ہوا تو یہ ایک بدنام ادارہ ہوگا۔ یاد رہے کہ 9 نومبر 2019 کو رنجن گوگوئی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ نے رام مندر کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں