کوانٹم یونیورسٹی میں مسلم خاتون کے نماز ادا کرنے پر غیرضروری اعتراض، شدت پسندوں کا ہنگامہ

حیدرآباد (دکن فائلز) فرقہ پرست عناصر ملک میں کسی نہ کسی بہانے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں مصرف ہیں، خاص طور پر اتراکھنڈ، اترپردیش، گجرات و دیگر ریاستوں میں شدت پسند معمولی سی بات پر بھی ہنگامہ برپا کرکے مسلمانوں کے خلاف زہراگل رہے ہیں۔ تازہ واقعہ اتراکھنڈ کا ہے جہاں ضلع روڑکی میں واقع کوانٹم یونیورسٹی میں غیراستعمال مقام پر ایک مسلم خاتون کے نماز ادا کرنے پر ہندوتوا شدت پسندوں کے ایک گروپ نے خوب ہنگامہ کیا اور جے ایس آر کے نعرے لگاکر مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق کوانٹم یونیورسٹی میں اس وقت ہنگامہ کیا گیا جب وائرل ویڈیو میں ایک مسلم خاتون کو کیمپس کے احاطے میں نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ شدت پسندوں کے ایک گروپ نے خاتون کے نماز پڑھنے پر شدید اعتراض جتایا اور جے ایس آر کے نعرے لگاکر ہنگامہ کیا۔ انتہائی افسوس کی بات یہ رہی کہ اس غیرضروری مظاہرہ میں طالب علموں کی کثیر تعداد موجود تھی۔

مسلم خاتون نے کوانٹم یونیور سٹی کیمپس میں سیڑھیوں کے قریب ایک کونے میں نماز ادا کی جہاں کوئی چہل پہل نہیں تھی اور نہ ہی اس سے کسی کو کوئی تکلیف ہورہی تھی، لیکن شدت پسند عناصر، مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں