حیدرآباد (دکن فائلز) مرکزی جمعیت اہلحدیث کی جانب سے دہلی میں عظیم الشان آل انڈیا اہلحدیث کانفرنس کا انعقاد 9 اور 10 نومبر کو کیا گیا جس میں مسجد نبویﷺ کے امام صاحب نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ مختلف مسالک کے معروف اور جید علمائے کرام نے کانفرنس میں شرکت کی اور خطاب کیا، جس کی ہر طرف ستائش کی جارہی ہے کہ اہلحدیث حضرات نے تمام مسالک کے علمائے کرام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جو کہ موجودہ حالات میں انتہائی اہم کام ہے۔
وہیں جمعیت اہلحدیث کانفرنس کا بڑا ہی شرمناک پہلو بھی سامنے آیا ہے کہ اس کانفرنس میں عمیر الیاسی نامی شخص نے بھی شرکت کی جنہں سنگھ نواز بھی کہا جاتا ہے اور عمیر الیاسی نے بابری مسجد کی شہادت کے مقام پر تعمیر کی گئی مندر کے افتتاحی پروگرام میں شرکت کرکے ملک بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے دلوں کو زخمی بھی کیا تھا۔ اسی طرح کئی مرتبہ عمیر الیاسی نامی شخص کو جو خود کو اماموں کا امیر اور عالم کہتے ہیں، آر ایس ایس اور ہندوتوادی طاقتوں کے آلہ کار کے طور پر دیکھا گیا۔
سوشل میڈیا پر عمیر الیاسی کو الحدیث کانفرنس میں دعوت دینے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے اور خوب لعنت و ملامت کی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ عمیر الیاسی نے ہمیشہ مسلم مخالف اقدامات کی تائید کی ہے۔ وہ، آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو ’راشٹر پِتا‘ (قوم کا باپ) بھی قرار دے چکے ہیں۔
کانفرنس میں عمیر الیاسی کی جانب سے کی گئی تقریر پر بھی شدید تنقید کی جارہی ہے۔ عمیر الیاسی نے اہلحدیث کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر نریندر مودی کی تعریف کی۔ الیاسی نے مسلمان بچوں کو آشرموں اور مندروں میں جانے اور تین دن وہاں ٹھہرنے کا بھی انتہائی غیرذمہ دارانہ مشورہ دیا۔