حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کا سابق چیرمین ملعون وسیم رضوی نے ایک بار پھر سرخیوں میں بنے رہنے کےلئے تازہ طور پر وصیعت کا اعلان کیا ہے۔ پہلے اس نے 2021 میں سناتھن دھرم اپنایا تھا اور بعد میں اس نے اپنی ذات بھی تبدیل کرلی تھی۔
اب وصیت کا نام لیکر ایک بار پھر میڈیا میں آنے کی کوشش کی گئی۔ وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن نے وصیت جاری کرکے کہا کہ ’میری آخری رسومات ہندو رسم و رواج کے مطابق کی جائیں‘۔ سوشل میڈیا پر جتنیدر نارائن کی وصیت پر سوال اٹھائے جارہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ وہ اگر ایسا نہ بھی کرتے تو ان کی لاش کو ہندو رسم و رواج کے مطابق آگ کے حوالہ ہی کیا جاتا کیونکہ انہوں نے مذہب تبدیل کرلیا ہے تو پھر اس طرح کی وصیت کا کیا مطلب ہے۔
وسیم رضوی نے 2021 میں سناتن دھرم اپنایا تھا۔ پھر اس نے اپنا نام بدل کر جیتندر نارائن تیاگی رکھ لیا۔ کچھ روز قبل اس نے دوبارہ اپنا نام تبدل کرکے ٹھاکر جتیندر نارائن سنگھ سینگر رکھ لیا۔