حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کو لے کر ریاست میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ کانگریس اتحاد اور بی جے پی اتحاد کے درمیان لفظی جنگ کا سلسلہ جاری ہے بلکہ روزبروز اس میں تیزی اارہی ہے۔ اس دوران مہاراشٹر کانگریس کے سینئر لیڈر حسین دلوائی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے متعلق سخت ریمارکس کیا۔ انہوں نے آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔ حسین دلوائی کے بے باک بیان کے بعد گودی میڈیا ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے جبکہ اگر غیرضرری طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی کی جاتی ہے تو یہی گودی میڈیا بالکل خاموش نظر آتا ہے۔
کانگریس لیڈر حسین دلوائی نے آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی جانب سے لوگوں کو تشدد سکھایا جاتا ہے‘۔ کانگریس لیڈر حسین دلوائی نے کہاکہ ’آر ایس ایس ایک دہشت گرد تنظیم ہے، وہ لوگوں کو تشدد سکھاتی ہے۔ آر ایس ایس بچوں کو جھوٹ بولنا اور تشدد کرنا سکھاتی ہے جو کہ سراسر غلط ہے‘۔
انہوں نے آر ایس ایس پر سنگین الزامات عادئ کرتے ہوئے کہا کہ ’آر ایس ایس ایک خطرناک تنظیم ہے، میں اس بات کا ثبوت دے رہا ہوں کہ جن سنگھ کے بانی کا قتل کیا گیا تھا۔ قتل کی تحقیقات کے لیے بلراج مدھوک کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی گئی، تین مہینے تک، مدھوک نے ہر جگہ کا سفر کیا اور رپورٹ تیار کی، وہ وارانسی اور دیگر کئی جگہوں پر گئے، لیکن رپورٹ کو چھپایا گیا، اس نے ایک کتاب بھی شائع کی جس میں اس رپورٹ کے بارے میں سب کچھ تفصیل سے بتایا‘۔
حسین دلوائی نے مزید کہاکہ ’مہاتما گاندھی کے قتل کی ذمہ دار آر ایس ایس ہے۔ آج تک انہوں نے اس کے لیے معافی نہیں مانگی۔ آج تک انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ان کا قتل ہوا اور یہ ہماری غلطی ہے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ان کے ترجمان میرے بارے میں کہتے ہیں کہ میں نے ہندوؤں کو قاتل کہا ہے، ہرگز نہیں، ہندو دہشت گرد کیسے ہو سکتا ہے؟’