حیدرآباد (دکن فائلز) ہندوستان نے آج مقامی طور پر تیار کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہائپرسونک (آواز سے تیز رفتار) میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یوں اس نے فوجی ترقی میں ایک اہم سنگِ میل حاصل کر لیا ہے جس سے وہ جدید ٹیکنالوجی کے حامل ممالک کے مختصر گروپ میں شامل ہو گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی آر ڈی او نے 17 نومبر کو اڈیسہ کے ساحل پر اے پی جے عبدالکلام جزیرے سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔ کامیاب تجربہ کے بعد مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کو مبارکباد دی ہے۔
https://x.com/i/status/1857981682453983543
انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے اور اس اہم کامیابی نے ہمارے ملک کو ان ممالک کے منتخب گروپ میں شامل کر دیا ہے جو ایسی اہم اور جدید فوجی ٹیکنالوجیز کے مالک ہیں۔ ہائپر سونک میزائل آواز کی رفتار سے کم از کم پانچ گنا (1235 کیلومیٹر فی گھنٹہ) پرواز کرسکتا ہے۔ اس کی کم از کم رفتار 6174 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ میزائل کروز اور بیلسٹک دونوں خصوصیات سے لیس ہے۔
اس وقت دنیا کے صرف پانچ ممالک کے پاس ہائپرسونک میزائل کی صلاحیت ہے جن میں امریکہ، روس، چین، فرانس اور ہندوستان شامل ہیں۔ اس گروپ کو اشرافیہ بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم ایران سے ایسے میزائلوں کے تجربہ کی اطلاعات بھی آتی رہی ہیں۔ ان ممالک کے علاوہ یہ ٹیکنالوجی برطانیہ، اسرائیل، برازیل اور جنوبی کوریا میں بھی تیار کی جا رہی ہے۔