اترپردیش میں مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا؟ اکھیلیش یادو نے ویڈیو ثبوت کے ساتھ پول کھول دی، الیکشن کمیشن کئی گھنٹوں بعد ہوش میں آیا، صرف دو پولیس اہلکار معطل (ویڈیوز ضرور دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش ضمنی انتخابات کےلئے پولنگ کا عمل جاری ہے تاہم کچھ علاقوں میں پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر مذہب کی بنیاد پر غیرضروری ووٹرز کو چیک کرنے کے بہانے ہراساں کرنے اور تعصب کی بنیاد پر لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ حکام کے مطابق الیکشن کمیشن نے ووٹروں کو چیک کرنے اور ووٹ ڈالنے سے روکنے کی شکایات موصول ہونے کے بعد کارروائی کی ہے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1859078070688202916

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پر الیکشن کمیشن سے شکایت کی کہ ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا جارہا ہے۔ انہوں نے ثبوت کے طور پر ای سی کو ایک ویڈیو بھی بھیجا۔ اس کے بعد سی ای سی راجیو کمار نے اتر پردیش کے الیکشن آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کو انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے دو پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ ضلع الیکشن حکام اور ضلع ایس پی نے دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1859175209871540687

سماج وادی پارٹی کے متعدد لیڈروں نے اترپردیش پولیس پر الزام عائد کیاکہ اس کی جانب سے مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا جارہا ہے۔ مسلم خواتین کا نقاب اٹھاکر چیک کیا جارہا ہے جو قانون کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اس طرح کا عمل پولیس کی جانب سے نہیں کیا جاسکتا۔ ووٹرز کو چیک کرنے کی ذمہ داری پولنگ عملہ پر ہوتی ہے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1859181310708687119

پولیس کی جانب سے تردید کی گئی کہ مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا اور تعصب کے ساتھ ووٹرز کو چیک کیا گیا۔ پولیس اور الیکشن کمیشن نے لوگوں سے بے خوف ہوکر ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔

https://x.com/i/status/1859151194150605028

اپنا تبصرہ بھیجیں