حیدرآباد (دکن فائلز) ہندوستان کے ارب پتی تاجر گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے کے خلاف امریکہ میں رشوت اور دھوکہ دہی کے مقدمہ میں فرد جرم عائد کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ گوتم اڈانی اور ان کے بھیتیجے پر سولر پلانٹ پروجیکٹ میں 26 کروڑ ڈالر کے فراڈ کے مقدمہ میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ امریکی اٹارنی بریون پیس نے الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ “رشوت کی اس اسکیم کے بارے میں جھوٹ بولا گیا کیونکہ انہوں نے امریکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ اکٹھا کرنے کی کوشش کی تھی۔”
امریکہ میں گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کردیا گیا اور وارنٹ کو امریکہ میں ہندوستانی سفارتی حکام کے سپرد کرنےکا امکان ہے۔ رپورٹس کے مطابق گوتم اڈانی جو ہندوستان میں ہیں، ان پر امریکہ لاکر مقدمہ چلائے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ گوتم اڈانی کو وزیراعظم نریندر مودی کا قریب سمجھا جاتا ہے۔ 2023 میں ہنڈنبرگ ریسرچ رپورٹ نے اڈانی پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کا بھی الزام عائد کیا تھا جس کی وجہ سے مارکیٹ ان کی کمپنیوں کی ویلیو میں 150 بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔
وہیں کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اڈانی کی گرفتار کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ گوتم اڈانی نے ہندوستان اور امریکہ میں دھوکہ دہی کے معاملات میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’سب کچھ اڈانی کے ہاتھ میں ہے، حکومت کچھ کرنا چاہے تو بھی نہیں کرسکتی‘۔