متنازعہ وقف ترمیمی بل اور جمعہ کے خطبہ کی اجازت معاملہ پر میر واعظ عمر فاروق کا اہم بیان

حیدرآباد (دکن فائلز) جموں و کشمیر کے میرواعظ نے وقف ترمیمی بل پر اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے آج جمعہ کے موقع پر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں خطاب کرتے ہوئے ’وقف ترمیمی بل کو منظور کرانے سے متعلق بیانات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف قوانین میں ترمیم جموں و کشمیر سمیت ہندوستان بھر کے مسلمانوں کےلئے نہ منظور تھا، نہ ہے اور نہ ہی ہوگا، کیونکہ اس مسئلہ کا براہ راست تعلق ہمارے دین سے ہے اور وقف جائیداد جہاں پر بھی ہے شرعی لحاظ سے اس پر صرف مسلمانوں کو مالکان حقوق حاصل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وہ ذاتی طور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اعلیٰ قیادت اور دیگر مسلم رہنماﺅں کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں اور متحدہ مجلس علما جموں وکشمیر نے وقف ترمیمی بل کے ضمن میں باضابطہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو ایک یادداشت بھی پیش کی ہے جس میں اپنے تحفظات کے ساتھ ساتھ ان سے ملاقات کا وقت بھی طلب کیا گیا ہے تاکہ ہم اپنا نقطہ نظر پیش کرسکیں۔

میر واعظ نے کہا کہ بی جے پی اقتدار والی ایک ریاست میں حکومت کی طرف سے ائمہ جمعہ اور خطیبوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ جمعہ کا خطبہ وقف سربراہ کی ہدایت کے بعد ہی دے سکتے ہیں، اس معاملہ پر انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو مسلمانوں کے مذہبی حقوق اور مذہبی آزادی پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا حکمنامہ سرکار کی سرپرستی میں قائم کسی بھی وقف بورڈ کے حد اختیار سے باہر ہے اور اس طرح کے اقدامات وقف ترمیمی بل کے حوالے سے بی جے پی کے اصل عزائم کو بے نقاب کرتے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں