مجلس کا رجسٹریشن اور سیاسی پارٹی کی شناخت ختم کرنے کی درخواست مسترد، دہلی ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ

حیدرآباد (دکن فائلز) دہلی ہائی کورٹ نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رجسٹریشن اور سیاسی پارٹی کی شناخت کو منسوخ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے متنازعہ درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’مجلس ارکان کی جانب سے سیاسی پارٹی تشکیل دینے سے متعلق بنیادی حقوق میں مداخلت نہیں کی جاسکتی۔ عدالت نے سیاسی پارٹی کی تشکیل کو بنیادی حق قرار دیا۔ جسٹس پرتیک جالان کی عدالت نے مراری کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کردیا۔

2018 میں اس وقت کی شیوسینا کے رکن ٹی نرسمہا مراری نے دہلی ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرکے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی انتخابی کمیشن میں سیاسی پارٹی کی شناخت کو ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے مجلس کی سیاسی پارٹی کی شناخت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے آئین میں صرف ایک طبقہ کی ترقی کی بات کی گئی ہے، جو سیکولرازم کے خلاف ہے جبکہ سیاسی پارٹی کو ہندوستان کے آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1981 پر عمل کرنا ضروری ہے۔

عدالت نے نوٹ کیا کہ انتخابی کمیشن کسی سیاسی جماعت کے رجسٹریشن کو ختم کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ اس لئے مراری کی درخواست انتخابی کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ مجلس، عوامی نمائندگی قانون 1951 کے سیکشن 29 ایف کے تحت درج قانونی شرائط پر کھری اترتی ہے۔ مجلس کے دستاویزات کے مطابق پارٹی ہندوستانی آئین اور اقدار سوشلزم، سیکولرازم و جمہوریت پر سچا یقین رکھتی ہے اور وفادار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں