حیدرآباد (دکن فائلز) سنبھل کی تاریخی شاہی جامع مسجد کمیٹی نے مقامی عدالت کے متنازعہ کمیشن سروے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ مسجد کمیٹی کی جانب سے دائر عرضی پر 29 نومبر جمعہ کو چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بنچ سماعت کرے گی۔ شاہی جامع مسجد کمیٹی سنبھل کی جانب سے معروف ایڈووکیٹ فضیل احمد ایوبی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے۔
فضیل احمد ایوبی نے متنازعہ سروے کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ میں عرضی داخل کی ہے جس میں کہا گیا کہ مقامی عدالت نے جلد بازی میں سروے کی اجازت دی اور ایک دن کے اندر اسے مکمل کر لیا گیا، ٹرائل کورٹ نے مسجد کے فریق کو سنے بغیر یکطرفہ حکم جاری کردیا، اس کے بعد دوبارہ اچانک صرف دو دن بعد بمشکل 6 گھنٹے کے نوٹس پر ایک اور سروے کیا گیا، اس دوران بڑے پیمانہ پر فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا۔ ایڈوکیٹ نے بتایا کہ اس طرح کے سروے سے ملک کے سیکولرازم اور جمہوری تانے بانے کو خطرہ لاحق ہے۔
درخواست میں استدلال کیا گیا کہ اس سروے اور مقدمہ کو عبادت گاہوں سے متعلق ایکٹ کے ذریعہ فوری طور پر روک دیا جانا چاہئے۔ کمیٹی نے عرضی میں مزید کہا کہ ’غیر معمولی حالات کے پس منظر میں عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں‘۔