حیدرآباد (دکن فائلز) آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ پہلے فیصلہ مندروں کے قریب گائے کے گوشت کی فروخت کو روکنے کا کیا گیا تھا تاہم اب اب، پابندی مزید سخت کرتے ہوئے ریاست بھر میں ہوٹلس، ریسٹورنٹس اور عوامی مقامات پر گائے کے گوشت کو کھانے، فروخت یا پیش کرنے پر پابندی عائدکردی گئی ہے۔
ہیمنتا بسوا سرما نے چہاشنبہ کو اعلان کیا کہ ریاستی حکومت نے ریاست بھر میں ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور عوامی مقامات پر گائے کا گوشت کھانے یا فروخت یا پیش کرنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گائے کا گوشت کسی ہوٹل یا ریستوراں یا کسی بھی عوامی تقریب یا عوامی مقام پر پیش نہیں کیا جاسکتا۔
اس دوران آسام کے وزیر پیجوش ہزاریکا نے متنازعہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ “میں آسام کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ گائے کے گوشت پر پابندی کا خیرمقدم کرے یا پاکستان میں جا کر بس جائے۔”
واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ سرما نے کہا تھا کہ وہ آسام میں گائے کے گوشت پر مکمل پابندی عائد کرنے کےلئے تیار ہیں اگر ریاستی کانگریس کے سربراہ بھوپین کمار بورہ انھیں اس سلسلہ میں ایک خط لکھیں۔
آسام کیٹل پرزرویشن ایکٹ 2021 کے تحت ان علاقوں میں جہاں ہندو، جین اور سکھ اکثریت میں ہیں اور مندر یا سترا (وشنوائی خانقاہ) کے قریب پانچ کیلومیٹر کے دائرے میں گائے کے ذبیحہ اور گائے کے گوشت کی فروخت پر پابندی عائد ہے۔