حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹرا کے کلیان میں واقع قلعہ درگاڈی میں مسجد ہونے کے مسلم فریق کے دعوے کو مقامی عدالت نے مسترد کردیا۔ سیشن کورٹ نے 48 سال پرانے معاملہ پر فیصلہ سناتے ہوئے درگاڈی قلعے کے اندر مسجد کا دعوی کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔فیصلے میں عدالت نے درگاڈی قلعہ میں ایک مندر کے وجود کو تو مانا لیکن مسجد کی موجودگی کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ یہ قلعہ حکومت کے ماتحت رہے گا۔
جیسے ہی عدالت کا فیصلہ آیا ہندو تنظیموں کے ارکان کلیان کے درگاڈی قلعہ پہنچے اور خوب نعرے بازی کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مطابق کلیان کی عدالت نے مسلم فریق کی جانب سے درگاڈی قلعہ میں مسجد اور عیدگاہ ہونے سے متعلق دعوی کرنے والی عرضی کو خارج کردیا اور ہندو فریق کی جانب سے قلعہ میں مندر ہونے کے دعویٰ کو قبول کرلیا۔ سیشن جج اے ایس لانجیوار نے درگاڈی قلعہ میں مندر ہونے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ قلعہ حکومت کے ماتحت رہے گا۔
واضح رہے کہ درگاڈی قلعہ کے اندر مسجد اور عیدگاہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہپوئے 1976 سے قانونی جنگ لڑی جارہی تھی۔مجلس مشاورین مجید ٹرسٹ نے عدالت میں عرضی دائر کرکے قلعہ میں مسجد اور عیدگاہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔