حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مفاد عامہ کی عرضی جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔ پیپلز یونین فار سول لبرٹیز کی یوپی شاخ کی طرف سے دائر پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ جسٹس شیکھر کمار یادو کی حمایت میں یوگی آدتیہ ناتھ کے ریمارکس، سیکولر جمہوریہ ہند کے خلاف ہیں۔
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر کمار یادو نے 8 دسمبر کو وشوا ہندو پریشد کے لیگل سیل کی جانب سے ہائی کورٹ بار کے لائبریری ہال میں منعقدہ ایک پروگرام میں مسلم کمیونٹی کے خلاف ریمارکس کئے تھے۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے بھی اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ سے رپورٹ طلب کی ہے۔
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جسٹس شیکھر کمار یادو کے ریمارکس کی کھل کر حمایت کی ہے، جو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے آئین کے تئیں اپنے ایمان اور وفاداری کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ اس لیے یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر کمار یادو نے مسلمانوں کے خلاف انتہائی نفرت انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ نے بھی ہائیکورٹ کو نوٹس جاری کیا تھا۔ وہیں یوگی پر وزیراعلیٰ کے عہدہ پر فائز رہتے ہوئے جسٹس یادو کے متنازعہ ریماکس کی حمایت کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔