کریڈٹ کارڈ رکھنے والے ہوشیار! سپریم کورٹ کے تازہ فیصلہ سے آپ کی مشکلات میں ہوسکتا ہے اضافہ

حیدرآباد (دکن فائلز) آج کے دور میں لوگوں کی بڑی تعداد کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرتی ہے۔ کریڈٹ کارڈ عام طور پر بلوں کی ادائیگی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ، اگر آپ کو کسی چیز کی خریداری کے دوران پیسے کی کمی ہو جاتی ہے، تو آپ اس کی ادائیگی کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ کر سکتے ہیں۔

تاہم اب کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والوں کو کارڈ کی ادائیگی وقت پر کرنی ہوگی۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں، تو بینک آپ سے زیادہ سود وصول کرتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے بھی بینکوں کو اجازت دے دی ہے کہ وہ کریڈٹ کارڈ ڈیفالٹ کی صورت میں زیادہ سود وصول کریں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ وقت پر کریڈٹ کارڈ بل کی ادائیگی نہ کرنے پر بینک کی جانب سے ضرورت سے زیادہ سود وصول کرنے کا معاملہ نیشنل کنزیومر کورٹ (این سی ڈی آر سی) تک پہنچا تھا، جہاں کمیشن نے کریڈٹ کارڈ پر سود کی شرح کو 30 فیصد تک محدود کر دیا تھا۔

اس کے ساتھ ہی اب سپریم کورٹ نے نیشنل کنزیومر فورم کے اس فیصلے پر بھی روک لگا دی ہے اور بینکوں کو کریڈٹ کارڈ ڈیفالٹ پر زیادہ سود لینے کی اجازت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ کے اس حکم سے بینکوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ ساتھ ہی اس سے کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ ایسے میں اگر وہ وقت پر بل ادا نہیں کرتا ہے تو اسے زیادہ سود کے ساتھ رقم بینک کو واپس کرنی ہوگی۔

ایچ ایس بی سی، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ اور سٹی بینک سمیت کئی دیگر بینکوں نے این سی ڈی آر سی کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی، جس پر عدالت نے اب اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اب بینک اپنی صوابدید کے مطابق تاخیر سے ادائیگی کرنے پر کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والوں پر جرمانہ عائد کر سکیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ عدالت کے اس فیصلے کے بعد اب بینک کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والوں سے بل کی تاخیر سے ادائیگی پر 49 فیصد تک جرمانہ وصول کر سکیں گے۔ اگر آپ بھی کریڈٹ کارڈ استعمال کرتے ہیں اور اضافی جرمانے سے بچنا چاہتے ہیں تو وقت پر بل ادا کریں۔ اس کے علاوہ کریڈٹ کارڈز کے حوالے سے اپ ٹو ڈیٹ رہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں