حیدرآباد (دکن فائلز) ملک بھر میں اشیا ضرویہ، ترکاری و دیگر چیزوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے عام آدمی کافی پریشانی میں زندگی گسر بسر کرنے پر مجبور ہے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی کو لیکر کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مرکزی حکومت کو آئینہ دکھایا ہے۔
راہو گاندھی نے آج دہلی میں سبزی مارکٹ کا دورہ کرکے سبزیوں کی قیمتوں کا پتہ لگایا۔ انہوں نے ایک ویڈیو شیئر کیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ بڑھتی مہنگائی کا مسئلہ حکومت کے سامنے اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’لہسن کبھی 40 روپے تھا، آج 400 روپے ہے۔ بڑھتی مہنگائی نے بگاڑا عام آدمی کی رسوئی کا بجٹ۔ لیکن مودی حکومت کو عوام کے مسائل سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔ ساگ سبزی، تیل، آٹا سب مہنگا ہے۔ کمبھ کرن کی نیند سو رہی حکومت۔‘‘
اس موقع پر راہول گاندھی کچھ خواتین کے ساتھ ترکاریوں کی بڑھتی قیمتوں پر بات کررہے ہیں۔ خواتین نے اپنی پریشانی سے انہیں واقف کروایا۔ اس دوران ایک خاتون مزاحیہ انداز میں راہول گاندھی سے کہتی ہیں کہ ’سونا سستا ہوگا، لیکن لہسن نہیں۔‘‘ یہ سن کر راہول گاندھی بھی ہنس پڑے۔ ایک اور خاتون نے بتایا کہ ’شلجم کچھ دن پہلے 40-30 روپے کیلو ملتا تھا آج وہ 60 روپئے کیلو ہوگیا جبکہ مٹر 120 روپے کیلو فروخت ہورہا ہے‘۔
راہول گاندھی نے جب ایک خاتون سے سوال کیا کہ مہنگائی کیوں بڑھ رہی ہے؟ تو خاتون نے کہا کہ حکومت اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے، وہ تو صرف اپنی تقریروں میں لگے ہوئے ہیں، یہ نہیں دیکھتے کہ عوام کی کیا حالت ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس نے ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے مودی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے مطالبہ کیا کہ قیمتوں میں اضافہ سے عام آدمی پریشان ہے اور حکومت کو اس معاملے پر عوام کو جواب دینا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے دس برسوں میں مہنگائی دو سے تین گنا بڑھ چکی ہے اور سبزیوں، پکوان کا تیل اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں عام آدمی کے لیے ناقابل برداشت ہوتی جا رہی ہیں۔ جے رام رمیش نے پوچھا کہ کیا یہی اچھے دن ہیں جس کا وعدہ این ڈی اے حکومت نے کیا تھا؟ ۔