حیدرآباد (دکن فائلز) اتراکھنڈ کے رام نگر میں گورنمنٹ انٹر کالج کھٹاڑی کے ایک استاد کو اس لئے معطل کردیا گیا کیونکہ انہوں نے ایک مسلم طالب علم کو جمعہ کی نماز ادا کرنے کےلئے کالج سے باہر جانے کی اجازت دی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے شدت پسند کارکنوں نے اس میں غیرضروری ہنگامہ کیا، جس کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے معاملے کی جانچ کی گئی اور بعد میں ٹیچر کو معطل کرنے کا حکم دیا گیا۔
جاگرن کی رپورٹ کے مطابق رام نگرڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے بتایا کہ گورنمنٹ انٹر کالج کھٹاڑی میں مسلم طلبا کو جمعہ کی نماز ادا کرنے کےلئے ایک گھنٹہ کی چھٹی دینے کے معاملہ میں براہ راست کارروائی کی گئی اور وضاحت طلب کرنے کے بعد اسکول ٹیچر کو معطل کر دیا گیا۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1871590779971592581
واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ کو شدت پسندوں کے ایک گروپ نے کالج میں جمع ہوکر ہنگامہ شروع کردیا اور ٹیچر پر قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس کے بعد حکام نے وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کارکنوں کے دباؤ میں آکر مسلم طلبا کو جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت دینے والے ٹیچر کو معطل کردیا۔
انچارج پرنسپل تلک چندر جوشی نے ہنگامہ کررہے لوگوں کو بتایا کہ جمعہ کو بچے دوپہر کو ایک گھنٹے کے لیے گھر جاتے ہیں اور واپس آ جاتے ہیں۔